سوال:
مفتی صاحب! ہم جو درود شریف پڑھتے ہیں، اس کا درست تلفظ "دُرود" ہے یا "دَرود" ہے؟ رہنمائی فرمادیں۔
جواب: دُرُود کا صحیح تلفظ دال اور راء کے پیش کے ساتھ ہے، جس کے کئی معانی آتے ہیں، جیسے: صلوات، رحمت، تعریف، سلام اور دعا وغیرہ، جبکہ اصطلاح میں "دُرُود" اس دعا اور سلام کو کہا جاتا ہے جو حضور نبی کریم محمد مصطفیٰ صلی اللّٰہ علیہ وسلم پر پڑھا جاتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
فیروز اللغات: (ص: 660، فیروز سنز لاہور)
دُرُود (دُ۔رُود) (ف۔ا۔مذ) (1) صلوات۔ رحمت (2) تحسین و آفرین۔ شاباش (3)استغفار (4) تعریف۔ سلام۔ دُعا (5) تسبیح۔ اصطلاحاً وہ دعا اور سلام جو حضور نبی کریم محمد مصطفیٰ صلی اللّٰہ علیہ وسلم پر پڑھا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی