عنوان: میراث کی تقسیم سے پہلے مالِ میراث میں زکوة واجب نہیں ہوتی(1229-No)

سوال: مفتی صاحب ! میری والدہ کا ستائیس سال پہلے انتقال ہو گیا تھا اور انہوں نے سونا چھوڑا ہے، جو لاکر (Locker) میں رکھا ہوا ہے اور ابھی تک تقسیم نہیں ہوا ۔
معلوم یہ کرنا ہے کہ اس سونے پر تقسیم ہونے سے پہلے زکوة واجب ہوگی یا نہیں؟

2- میرے والد صاحب کے دوسری بیوی سے دو لڑکے ہیں، تو کیا ان دونوں لڑکوں کو میری والدہ کی میراث سے حصہ ملے گا؟

جواب: 1-واضح رہے کہ میراث تقسیم ہونے سے پہلے میراث کے مال میں زکوة واجب نہیں ہوتی، چونکہ آپ کی والدہ کا مال ابھی تک لاکر (Locker) میں رکھا ہوا ہے اور ابھی تک ورثاء میں تقسیم نہیں ہوا ہے، لہذا جب تک میراث ورثاء میں تقسیم نہیں ہوگی، تب تک اس پر زکوة نہیں ہے۔
2- آپ کی والدہ کی میراث میں آپ کے والد کے دوسرے بچوں کا کوئی حصہ نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

بدائع الصنائع: (فصل الشرائط التي ترجع إلى المال، 9/2، ط: دار الفکر)
وأما الشرائط التي ترجع إلى المال فمنها: الملك۔۔۔ومنها الملك المطلق وهو أن يكون مملوكا له رقبة ويدا وهذا قول أصحابنا الثلاثة

الھندیۃ: (452/6، ط: دار الفکر)
وأما حجب الحرمان فنقول: ستة لا يحجبون أصلا، الأب والابن والزوج والأم والبنت والزوجة ومن عدا هؤلاء فالأقرب يحجب الأبعد كالابن يحجب أولاد الابن والأخ لأبوين يحجب الإخوة لأب

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1522 Apr 08, 2019
meraas/miraas ki taqseem sy phly maal e meraas/miraas men zakat wajib nahi hoti , Zakat is not obligatory on inherited property before the distribution of inheritance

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.