سوال:
عورت رمضان کے روزے مکمل رکھنے کے خاطر حیض روکنے کی گولیاں کھا سکتی ہے؟
جواب: عورت کو جو ماہواری آتی ہے، وہ اس کی جسمانی صحت کے لیے فطری اعتبار سے ضروری ہے، اگر اس کو بلاوجہ روکا جائے، تو صحت کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے اور اپنی صحت کو نقصان پہنچانا گناہ ہے۔
بظاہر رمضان کے روزے ادا کرنے کے لیے ایسا کرنے میں کوئی مجبوری نظر نہیں آتی، لہذا ان ایام میں جتنے روزے چھوٹ جائیں، انہیں بعد میں قضا کر لیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
فتاویٰ اللجنۃ: (400/5)
يجوز أن تستعمل المرأة أدوية في رمضان لمنع الحيض اذا قرر أهل الخبرة الأمناء من الدكاترة ومن في حكمهم أن ذلك لا يضرها و لا يؤثر على جهاز حملها وخير لها أن تكف عن ذلک وقد جعل الله لها رخصة في الفطر اذا جاءها الحيض في رمضان
الھندیۃ: (38/1، ط: دار الفکر)
(ومنها) أن يحرم عليهما الصوم فتقضيانه هكذا في الكفاية
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی