سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! ہم دو بھائی اور پانچ بہنیں ہیں، ہماری 29 کنال اور 8 مرلے زمین ہے، شریعت کے مطابق حصے بتادیں۔
جواب: مرحوم کی تجہیز و تکفین کے جائز اور متوسط اخراجات، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی غیر وارث کے لیے جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد کل زمین کو نو (9) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے دونوں بھائیوں میں سے ہر ایک کو دو (2) حصے اور پانچوں بہنوں میں سے ہر ایک بہن کو ایک (1) حصہ ملے گا۔
اگر فیصد کے اعتبار سے تقسیم کریں تو ہر ایک بھائی کو %22.22 فیصد حصہ اور ہر ایک بہن کو %11.11 فیصد حصہ ملے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (النساء، الایة: 176)
وَإِن كَانُواْ إِخْوَةً رِّجَالاً وَنِسَاءً فَلِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ ... الخ
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی