سوال:
مفتی صاحب! کسی نے پوچھا ہے کہ لڑکے کا نام "چاند" رکھنا کیسا ہے؟
جواب: لڑکے کا نام "چاند" (Chaand) رکھنا جائز ہے، لیکن بہتر یہ ہے کہ اس کے بجائے انبیاء کرام علیھم السلام یا صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کے ناموں میں سے کوئی نام یا عربی زبان کے اچھے معانی والے ناموں میں سے کوئی نام رکھ لیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
كنز العمال: (رقم الحديث: 45228، ط: مؤسسة الرسالة)
أول ما ينحل الرجل ولده اسمه فليحسن أسمه. "أبو الشيخ في الثواب -عن أبي هريرة"».
فیروز اللغات: (ص: 539، ط: فیروز سننز)
چاند (نون غنہ) (ہ۔ا۔مذ) قمر۔ ماہ تاب۔ ماہ۔ مہ۔ چندرماں۔ زمین کا طفیلی سیارچہ (2) ڈھال کا آہنی یا برنجی پھول (3) ایک زیور جو ہلال نما ہوتا ہے
(4) جانوروں کی پیشانی کا سفید بڑا ٹیکا
(5) تاج (6) چاند کی شکل جو رومال پر بناتے ہیں (7) وہ گول نشان جو چاند ماری کے واسطے لگایا جاتا ہے
(8) مہینے کا آخری دن (9) (ار ا۔ مث) کھوپڑی۔ چندریا
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی