عنوان: مذاق میں نکاح کرنے کا حکم(13404-No)

سوال: مفتی صاحب! ایک لڑکی نے مذاق میں گواہوں کی موجودگی میں نکاح کیا، اس کو پتا نہیں تھا کہ مذاق میں نکاح منعقد ہو جاتا ہے، بعد میں جب اس کو معلوم ہوا تو اس نے لڑکے سے کہا کہ مجھے خلع دو، میں تمہیں پچاس ہزار یا ڈیڑھ لاکھ دینے کو تیار ہوں، لیکن لڑکا انکاری ہے اور لڑکی کو لڑکے سے شدید نفرت ہے، کیونکہ اس کو شوہر کی شکل و صورت پسند نہیں ہے اور قد پہ بھی اعتراض ہے اور یہ نفرت اس کی ذہنی اذیت کا سبب بھی بن رہی ہے، اس صورت میں کیا لڑکے کو پیسے لے کر طلاق دے دینی چاہئے یا نہیں؟
نوٹ: عورت گھر بسانے کے لیے بالکل تیار نہیں ہے، کیونکہ یہ نکاح اس نے مذاق میں کر لیا تھا اور اب اس کو منظور نہیں ہے۔

جواب: واضح رہے کہ نکاح ان تین چیزوں میں سے ہے جن کے بارے میں احادیث میں آتا ہے کہ وہ مذاق میں بھی منعقد ہوجاتی ہیں، لہذا اگر لڑکا لڑکی دو شرعی گواہوں کی موجودگی میں مذاق میں بھی ایجاب و قبول کرلیں تو اس سے نکاح منعقد ہو جاتا ہے۔
سوال میں ذکر کردہ صورت میں اگر دو شرعی گواہوں کی موجودگی میں ایجاب و قبول کیا گیا ہو تو یہ نکاح منعقد ہوچکا ہے، لیکن چونکہ لڑکی کو پتہ نہیں تھا کہ مذاق میں نکاح ہو جاتا ہے، اور اب وہ ساتھ رہنے کے لیے تیار بھی نہیں ہے، لہذا لڑکے کو چاہیے کہ یا تو کسی طرح لڑکی کو ساتھ رہنے کے لیے راضی کرلے یا راضی نہ ہونے کی صورت میں اسے طلاق دے دے تاکہ لڑکی اپنے بڑوں کے مشورے کے مطابق اپنی خوشی و رضامندی کے ساتھ دوسری جگہ نکاح کر سکے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

سنن ابن ماجه: (رقم الحديث: 2039، 658/1، ط: دار إحياء الكتب العربية)
عن أبي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ‌ثلاث ‌جدهن جد، وهزلهن جد: النكاح، والطلاق، والرجعة ".

فتح القدير لابن الهمام: (199/3، ط: دار الفكر)
ينعقد النكاح من الهازل وتلزم مواجبه لقوله صلى الله عليه وسلم «‌ثلاث ‌جدهن جد وهزلهن جد: النكاح والطلاق، والرجعة» رواه الترمذي من حديث أبي هريرة عن النبي صلى الله عليه وسلم، ورواه أبو داود وجعل العتق بدل الرجعة وكذا ينعقد من المكره.

الفتاوی الهندية: (526/1، ط: دار الفكر)
‌أربع ‌من ‌النساء ‌لا ‌عدة ‌عليهن: المطلقة قبل الدخول، والحربية دخلت دارنا بأمان تركت زوجها في دار الحرب والأختان تزوجهما في عقد واحد فيفسخ بينهما والجمع بين أكثر من أربع نسوة فيفسخ بينهن كذا في التتارخانية ناقلا عن الخزانة. العدة بالنساء بالإجماع كذا في التمرتاشي.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 639 Dec 10, 2023
mazak me nikah karne ka hukum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.