سوال:
میرے شوہر کی اپنے خالہ کی بیٹی کے ساتھ شادی تک بات پہنچ گئی، میں نے ضد کر کے ان سے کہا کہ مجھے لکھ کر دیں کہ اگر آپ نے اپنی خالہ کی بیٹی کے ساتھ یا دوسری شادی کی تو مجھے طلاق ہوگی، مجھے یقین تھا کہ اس طرح لکھنے سے میرے شوہر یہ قدم نہیں اٹھائے گیں، لیکن میری ضد کی وجہ سے انہوں نے یہ تحریر لکھ کر دی کہ اگر میں نے دوسری شادی کسی اور کے ساتھ کی تو میری طرف سے، میری طرف سے، میری طرف سے نور (میرا نام ہے) کو طلاق ہے۔ اس جملے سے کتنی طلاقیں واقع ہوں گی؟
جواب: پوچھی گئی صورت میں شوہر کی طرف سے ان الفاظ كے لکھنے سے کہ "میں نے اگر دوسری شادی کسی اور کے ساتھ کی تو نور کو میری طرف سے میری طرف سے میری طرف سے طلاق (divorce) ہے" کہنے سے ایک طلاق دوسری شادی کرنے پر معلق ہوگئی ہے، لہٰذا اگر مذکورہ شخص دوسری شادی کرتا ہے تو آپ (نور) پر ایک طلاق رجعی واقع ہوجائے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوى الهندية: (420/1، ط: دار الفكر)
وإذا أضافه إلى الشرط وقع عقيب الشرط اتفاقا مثل أن يقول لامرأته: إن دخلت الدار فأنت طالق.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی