سوال:
میں نے اپنی بیٹی کا نام ھَنِین زہرا (ھاء پر زبر اور نون کی نیچے زیر) رکھا ہے، یہ نام رکھنا کیسا ہے؟
جواب: "ھَنِین" (Haneen)عربی زبان کا لفظ ہے، جس کے معنیٰ "رونے" کے ہیں، لہذا اس معنی کے اعتبار سے یہ نام نہیں رکھنا چاہیے، اس کے بجائے آپ کوئی اور نام مثلاً: "ھانیہ زہراء" رکھ لیں یا پھر ازواج مطہرات، صحابیات و تابعیات کے ناموں میں سے کسی نام کا انتخاب کرلیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القاموس الوحید: (ص: 1785)
ھن_ھنا، ھنیا: درد بھری آواز سے رونا، کسی کی یاد میں رونا، ماتم کرنا۔
الموسوعة الفقهية الكويتية: (11/311، ط: دار السلاسل)
الأصل جواز التسمية بأي اسم إلا ما ورد النهي عنه.
المعجم الوسيط: (998، ط: مكتبة الشروق الدولية) هن_هنا، وهنينا: بكى بكاء مثل الحنين.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی