سوال:
میں ایک بیوہ خاتون ہوں، میں نے اپنی بیٹی کا رشتہ جس لڑکے سے طے کیا تھا، اس لڑکے سے میں نے دانستہ طور پر زنا کا ارتکاب کیا، میں اب بہت نادم ہوں اور سچے دل سے اللہ کے حضور میں پکی توبہ کرچکی ہوں، لیکن جب مجھے پتہ چلا کہ اس حرکت کی وجہ سے میری بیٹی کا اس لڑکے سے کبھی نکاح نہیں ہوسکتا تو میں جیتے جی مرگئی اور جب میں نے اپنی بیٹی کو وجہ بتائے بغیر بہانے سے اپنی بیٹی کا اس لڑکے کے ساتھ شادی کرنے سے منع کیا تو اس کو اتنا گہرا صدمہ پہنچا کہ کھانا پینا چھوڑ دیا اور خود کشی کرنے کی قسم کھائی، میری بیٹی کا اس دنیا میرے سوا کوئی نہیں ہے اور میرا بھی سب کچھ میری بیٹی ہی ہے، اگر میری بیٹی کو کچھ ہوا تو میں بھی نہیں بچوں گی، سب کو میری بیٹی کے رشتہ کا علم ہے، میری بیٹی خود کو مار دے گی اور میں یہ صدمہ نہیں سہہ پاؤں گی۔ آپ کی بہت مہربانی ہوگی کہ اس مسئلہ کا حل بتاکر میری بیٹی کو مرنے سے بچائیں۔
جواب: پوچھی گئی صورت میں اس لڑکے کے ساتھ بُرے عمل کی وجہ سے اس لڑکے پر آپ کی بیٹی ہمیشہ کے لیے حرام ہوچکی ہے، جس کی وجہ سے آپ کی بیٹی کا اس لڑکے کے ساتھ نکاح نہیں ہوسکتا، اس لیے آپ پر لازم ہے کہ سچے دل سے توبہ استغفار کریں اور اپنی بیٹی کا کوئی اور مناسب رشتہ تلاش کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوى الهندية: (274/1، ط: دار الفكر)
وتثبت بالوطء حلالا كان أو عن شبهة أو زنا، كذا في فتاوى قاضي خان. فمن زنى بامرأة حرمت عليه أمها وإن علت وابنتها وإن سفلت.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی