سوال:
سوال یہ ہے کہ میں نے لوگوں سے سنا ہے، وہ کہتے ہیں کہ لڑکی اور لڑکے کی مدتِ رضاعت میں فرق ہے، لڑکی کی مدتِ رضاعت ڈیڑھ سال ہے، اور لڑکے کی دو سال ہے، کیا یہ بات درست ہے؟
جواب: لڑکا اور اور لڑکی کی مدتِ رضاعت میں کوئی فرق نہیں ہے، دونوں کی مدتِ رضاعت پورے دو سال ہے، البتہ اگر کسی ضرورت اور مصلحت کے تحت دو سال سے پہلے بچہ کا دودھ چھڑانا پڑے، تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (البقرۃ، الایة: 233)
وَ الۡوَالِدٰتُ یُرۡضِعۡنَ اَوۡلَادَہُنَّ حَوۡلَیۡنِ کَامِلَیۡنِ لِمَنۡ اَرَادَ اَنۡ یُّتِمَّ الرَّضَاعَۃَ ؕ ....فَاِنۡ اَرَادَا فِصَالًا عَنۡ تَرَاضٍ مِّنۡہُمَا وَ تَشَاوُرٍ فَلَا جُنَاحَ عَلَیۡہِمَا ؕ....الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی