سوال:
السلام عليكم، قرآنی یا مسنون دعاؤں میں واحد متکلم ( میں ) کی جگہ جمع متکلم (ہم) کا صیغہ استعمال کر سکتے ہیں؟
جواب: مسنون دعاؤں اور قرآنی آیات کی دعاؤں میں الفاظ کی تبدیلی اور تقدیم و تاخیر جائز نہیں ہے، البتہ صیغہ واحد کو جمع اور جمع کو واحد سے تبدیل کرنے کی گنجائش ہے، تاہم بہتر یہی ہے کہ اس میں بھی تبدیلی نہ کی جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
تکملة فتح الملہم: (578/5، ط: دار العلوم کراتشی)
واولی فی ردہ ﷺ علی من قال "الرسول" بدل "النبی" ان الفاظ الاذکار توقیفیة و لھا خصائص و اسرار لا یدخلھا القیاس فتجب المحافظة علی اللفظ الذی وردت بہ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی