سوال:
میں نے بعض لوگوں کو خود کہتے ہوئے سنا ہے کہ بیوی اگر مہر معاف بھی کردے، تب بھی مہر معاف نہیں ہوتا ہے، اور شوہر کو ہر حال میں مہر ادا کرنا ضروری ہے، اور مہر ادا کیے بغیر بیوی کے پاس جانا صحیح نہیں ہے، پوچھنا یہ ہے کہ لوگوں کی یہ بات کہاں تک درست ہے؟
جواب: واضح رہے کہ مہر بیوی کا حق ہے، اگر بیوی اپنا مہر خوشی سے معاف کردے، تو مہر شوہر کے ذمہ سے ساقط ہوجاتا ہے، اور شوہر کے ذمہ اس کی ادائیگی واجب نہیں ہوتی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھدایۃ: (کتاب النکاح، 325/2)
(وإن حطت عنه من مهرها صح الحط) ؛ لأن المهر بقاء حقها والحط يلاقيه حالة البقاء۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی