سوال:
جو عورت دودھ پلاتی ہے، اس کے روزہ رکھنے کا کیا حکم ہے؟
جواب: اگر دودھ پلانے والی عورت کو اندیشہ ہو کہ روزہ رکھنے کی وجہ سے شیر خوار بچہ بیمار یا ہلاک ہوجائے گا یا عورت بوجہ ضعف کے بیمار یا ہلاک ہوجائے گی، تو اس صورت میں رمضان میں روزہ نہ رکھے اور بچے کے دودھ چھوڑنے کے بعد اس کی قضاء کرلے، اور اگر یہ اندیشہ نہ ہو تو روزہ رکھنا ضروری ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیۃ: (207/1)
والحامل والمرضع إذا خافتا علی أنفسہما أو ولدہما أفطرتا وقضتا ولا کفارۃ علیہما۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی