سوال:
مذی یا منی نکل کر اونی کپڑوں کو لگ جائے اور وہ دیکھائی نہ دے تو ان کپڑوں کا کیا حکم ہے؟
جواب: واضح رہے کہ منی اور مذی ناپاک ہیں، لہٰذا اگر یہ کپڑے پر لگ جائیں اور دکھائی نہ دیں، لیکن ان کا کپڑے پر لگنا یقین سے معلوم ہو تو ناپاکی کی جگہ کو دھونا اور پاک کرنا ضروری ہے، اگر ناپاکی کی جگہ معلوم نہ ہو تو بہتر یہ ہے کہ پورا کپڑا دھولیا جائے، ورنہ سوچ بچار كركے جس طرف ناپاکی كا غالب گمان ہو، اس طرف سے کپڑے کا ایک حصہ دھولیا جائے تو یہ بھی کافی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الكريم: (المدثر، الآيات: 1 - 4)
يَاأَيُّهَا الْمُدَّثِّرُ o قُمْ فَأَنْذِرْ o وَرَبَّكَ فَكَبِّرْ o وَثِيَابَكَ فَطَهِّرْ o
الدر المختار: (327/1، ط: دار الفكر)
(وغسل طرف ثوب) أو بدن (أصابت نجاسة محلا منه ونسي) المحل (مطهر له وإن) وقع الغسل (بغير تحر) وهو المختار. وفي رد المحتار تحته: (قوله: ونسي المحل) بالبناء للمجهول، ثم إن النسيان يقتضي سبق العلم والظاهر أنه غير قيد وأنه لو علم أنه أصاب الثوب نجاسة وجهل محلها فالحكم كذلك ولذا عبر بعضهم بقوله " واشتبه محلها " تأمل.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی