سوال:
السلام عليكم،
ایک مسئلہ بیان کرنا ہے کہ ایک صاحب کی ناک کی ھڈی اور اندر سے گوشت بڑھ جانے کی وجہ سے سانس لینے میں بہت مسئلہ ہے ، وہ ایک ناک میں ڈالنے والا اسپرے استعمال کرتے ہیں، جو کہ زندگی کا معمول بن چکا ہے، جب پروبلم ہوتی ہے تو استعمال کر لیتے ہوں، جس کی وجہ سے سانس لینے میں آسانی ہوتی ہے ، اب ماہ رمضان میں روزے کی حالت میں کیا یہ اسپرے استعمال کر سکتے ہیں ؟ اِس کا کچھ لکویڈ حلق میں بھی جاتا ہے ، کیا اِس سے روزہ پورا ہو سکے گا ؟ اِس میں آپ کی رہنمائی چاہیے، جزاک اللہ .
جواب: اگر دوائی ایسی ہو کہ ناک کے ذریعے سونگھنے کی صورت میں اس کے اجزاء حلق میں اترتے ہوں، تو اس کے سونگھنے سے روزہ فاسد ہو جاتا ہے ۔
اور اگر اس دوائی کے اجزاءحلق میں نہیں اترتے ہیں، بلکہ صرف اس کی تیزی اور مزہ حلق میں محسوس ہوتا ہے، تو اس کے سونگھنے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا، البتہ سوائے شدید مجبوری کے اس کا بھی استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیۃ: (203/1، ط: دار الفکر)
ولو دخل حلقه غبار الطاحونة أو طعم الأدوية أو غبار الهرس، وأشباهه أو الدخان أو ما سطع من غبار التراب بالريح أو بحوافر الدواب، وأشباه ذلك لم يفطره كذا في السراج الوهاج.
الدر المختار: (395/2، ط: دار الفکر)
(أو دخل حلقه غبار أو ذباب أو دخان) ولو ذاكرا استحسانا لعدم إمكان التحرز عنه، ومفاده أنه لو أدخل حلقه الدخان أفطر أي دخان كان ولو عودا أو عنبرا له ذاكرا لإمكان التحرز عنه فليتنبه له كما بسطه الشرنبلالي.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی