سوال:
السلام علیکم، حضرت ! یہ فرمائیے کہ تراویح میں غلطی سے ایک رکعت پر سلام پھیر لیا، نماز تو دوہرا لی، مگر وہ قرآن مجید جو اس ایک رکعت میں پڑھا گیا تھا، کیا اس کو دوہرانے کی ضرورت ہے یا نہیں؟
جواب: صورت مسئولہ میں جو قرآن کریم پڑھا گیا ہے، اس کو دوبارہ پڑھنا ضروری ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (باب الوتر و النوافل، 34/2، ط: سعید)
"وفی التتارخانیۃ لو صلی التطوع ثلثاً ولم یقعد علی الرکعتین فالاصح انہ یفسد ؛ ولو ستا أو ثمانيا بقعدة واحدة اختلفوا فيه. والأصح أنه يفسد استحسانا وقياسا".
الھندیۃ: (فصل فی التراویح، 118/1، ط: رشیدیة)
"واذا فسد الشفع وقد قرأفیۃ لا یعتد بما قرأفیہ و یعید القرأۃ لیحصل لہ الختم فی الصلوۃ الجائزۃ وقال بعضھم یعتدبھا۔کذافی الجوہرۃ النیرة".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی