عنوان: غصہ کی حالت میں طلاق(1464-No)

سوال:
ایک شخص کا اپنی بہن سے جھگڑا ہوا اور اس نے بہن کو گھر سے نکال دیا ، والدہ بیچ میں آئیں، تو والدہ کو بھی گھر سے باہر کر دیا، اسکی بیگم نے کہا كہ امی کو مت نکالیں، تو اس نے غصے میں بیگم کو بھی طلاق دے دی۔
یہ سارا معاملہ غصے میں ہوا، اب اس کی بہن اور والدہ تو گھر میں ہی ہیں، لیکن اسکی بیگم كے لیے معاملہ ہے، کیا طلاق ہو گئی یا یہ سب غصے کی وجہ سے سمجھا جائے گا؟

جواب: واضح رہے کہ طلاق چاہے غصہ میں دی جائے یا عام حالت میں، ہر صورت میں طلاق واقع ہو جاتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (مطلب فی طلاق المدھوش، 452/4، ط: زکریا)

ویقع طلاق من غضب۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 652 May 10, 2019
gussay ki halat mai talaaq, Divorce in a state of anger

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.