سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! نماز من شروع ثَنا سے لے کر سلام تک کا ترجمہ اگر دِل ہی دِل میں پڑھا جائے کہ پوری ثنا پڑھ کر پورا ترجمہ کرنا یا پوری آیت الکرسی پڑھ کر دِل ہی دِل میں آیت الکرسی پڑھ لینے کے بعد پورا ترجمہ کرنا کیا اس طرح ٹھیک ہے نماز پڑھنا ؟
جواب: نمازمیں الفاظ نماز کے ساتھ ساتھ ترجمہ پر غور کیا جائے اور دل ہی دل میں پڑھا جائے، تو درست ہے، لیکن اگر الفاظ پڑھنے کے بعد خاموش رہ کر ترجمہ میں غور کیا جائے، اور ترجمہ دل ہی دل میں پڑھا جائے، تو اس صورت میں اگر اتنی دیر خاموش رہے، جس میں تین بار "سبحان اللہ" پڑھا جاسکتا ہو، تو پھر سجدہ سہو لازم آئے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (باب سجود السھو، 92/2، ط: سعید)
(إذا شغله ذلك) الشك فتفكر (قدرأداء ركن ولم يشتغل حالة الشك بقراءة ولا تسبيح) ذكره في الذخيرة (وجب عليه سجود السهو۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی