عنوان: غسل جنابت میں تاخیر کرنے اور جنابت (ناپاکی) کی حالت میں کھانے پینے کا حکم(15-No)

سوال: کیا مجامعت (ہمبستری) کرنے کے فورا بعد غسل کرنا چاہیے یا اگر نماز فجر تک نہ کیا جائے تو کوئی گناہ تو نہیں ہوگا، نیز جنابت کی حالت میں کیا کچھ کھا پی سکتے ہیں؟

جواب: غسل جنابت جس قدر جلدی ہوسکے بہتر ہے، تاہم اگر غسل میں تاخیرہو جائے تو اس کی بھی گنجائش ہے، البتہ غسل میں اس قدر تاخیر کرنا کہ نماز قضاء ہوجائے سخت گناہ ہے۔
نیز غسل جنابت سے پہلے کھانے پینے کی گنجائش ہے، البتہ بغیر کلی کے کھانا پینا خلاف اولی ہے، جناب رسول اللہ ﷺ سے ثابت ہے کہ" اگر آپﷺجنابت کی حالت میں آرام فرمانا چاہتے یا کھانا کھانا چاہتے تو اس سے پہلےوضو فرمایا کرتے تھے" (مشکاۃ المصابیح:باب مخالطۃ الجنب، 69/1) لہذا جنابت کی حالت میں کچھ کھانے پینے یا آرام کرنے سے پہلے وضو کرنا مستحب ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مشکاۃ المصابیح: (باب مخالطۃ الجنب، 69/1)
عن ابن عمرؓقال ذکر عمربن الخطاب لرسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: انہ تصیبہ الجنابۃ من اللیل فقال لہٗ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم توضّاء واغسل ذکرک ثم نم۔متفقٌ علیہ۔
عن عائشۃ رضی اللّٰہ عنھا قالت: کان رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اذاکان جنباً فاراد ان یأکل اوینام توضأ وضؤہ للصلوٰۃ

الھندیۃ: (13/1، ط: دار الفکر)
الجنب اذا شرب الماء ولم یمجہ لم یضرہ ویجزیہ عن المضمضۃاذا أصاب جمیع فمہ۔

رد المحتار: (151/1، ط: دار الفکر)
(ویکفی الشرب عبا)…والمراد بہ ھنا الشرب بجمیع الفم وھذا ھو المراد بما فی الخلاصۃ ان شرب علی غیر وجہ السنۃ یخرج عن الجنابۃ والا فلا،وبما قیل ان کان جاھلا جاز وان کان عالماً فلا ’’ای لان الجاھل یعب والعالم یشرب مصاًکما ھو السنۃ‘‘۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 3535 Dec 21, 2018
ghusle janabat ghusal e janabat mai me takheer karnay aur or janabat ki kee halat mai khana khane khanay ka hukum , Ruling on delaying ghusl janabat and eating while being in the state of janabat

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Purity & Impurity

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.