سوال:
میری شادی کو تقریبا پانچ سال گزر چکے ہیں، مجھے اپنے شوہر سے بے حد محبت ہے، میرا مہر پچاس ہزار روپے مقرر ہوا تھا، لیکن میرے شوہر کچھ حالات کی وجہ سے مجھے میرا مہر ادا نہ کرسکے، تو میں نے زبانی طور پر بھی کہہ دیا کہ میں نے آپ کو اپنا حق مہر معاف کر دیا ہے، اور تحریری طور پر بھی لکھ کر اس پر دستخط کردیے ہیں، تو کیا مہر کی معافی کے لئے اتنا کر دینا کافی ہے؟
جواب: واضح رہے کہ مہر عورت کا حق ہوتا ہے، جو شوہر کے ذمہ واجب ہوتا ہے، اگر صاحبِ حق اپنا حق زبانی یا تحریری طور پر معاف کردے، تو وہ حق معاف ہوجاتا ہے، لہذا صورت مسئولہ میں آپ کے زبانی اور تحریری طور پر حق مہر معاف کردینے سے شوہر کے ذمہ سے مہر ساقط ہوگیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیۃ: (316/1، ط: دار الفکر)
للمرأة أن تهب مالها لزوجها من صداق دخل بها زوجها أو لم يدخل وليس لأحد من أوليائها أب ولا غيره الاعتراض عليها، كذا في شرح الطحاوي.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی