عنوان: رہائشی مکان بیچنے کے بعد آنے والی رقم پر زکوۃ کا حکم(1551-No)

سوال: ایک آدمی نے پلاٹ لیا گھر بنانے کے لیے، مگر ریٹائرمنٹ پر ملنے والی رقم سے گھر بنا لیا . اب وہ پلاٹ بیچ کر گھر کے قریب اپنی اولاد کے لیے ایک اور پلاٹ لینا چاہتا ہے، اسکو بیچ کر دوسرا لینے سے پہلے زکوٰۃ ہوگی؟
یہ پلاٹ 12 سال کے بعد بیچنے کی ضرورت پیش آئی۔ پلیز گائیڈ فرمائیں

جواب: اگر وہ آپ کا رہائشی گھر تھا اور گھر بیچنے کے بعد اس رقم پر سال نہیں گزرا یا آپ پہلے سے صاحب نصاب نہیں تھے تو اس رقم پر سال گزرنے سے پہلے زکوۃ واجب نہیں ہوگی، اور اگر آپ پہلے سے صاحب نصاب ہوں، تو جس دن آپ کا سال مکمل ہورہا ہو، اور آپ کے پاس یہ رقم بھی ہو تو اس رقم کی بھی دوسرے نصاب کے ساتھ زکوۃ نکالنی ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (265/2، ط: دار الفکر)
(ولا في ثياب البدن)۔۔(وأثاث المنزل ودور السكنى ونحوها) وكذا الكتب وإن لم تكن لأهلها إذا لم تنو للتجارة۔۔۔۔۔۔۔۔(وشرطه) أي شرط افتراض أدائها (حولان الحول)۔۔۔۔۔۔(أو نية التجارة) في العروض، إما صريحا ولا بد من مقارنتها لعقد التجارة كما سيجيء، أو دلالة بأن يشتري عينا بعرض التجارة أو يؤاجر داره التي للتجارة بعرض

الھندیۃ: (175/1، ط: دار الفکر)
(ومنها حولان الحول على المال) العبرة في الزكاة للحول القمري كذا في القنية

الفقہ الاسلامی و ادلتہ: (1947/3، ط: دار الفکر)
اتجه رأس المال في الوقت الحاضر لتشغيله في نواح من الاستثمارات غير الأرض والتجارة، وذلك عن طريق إقامة المباني أو العمارات بقصد الكراء، والمصانع المعدة للإنتاج، ووسائل النقل من طائرات وبواخر (سفن) وسيارات، ومزارع الأبقار والدواجن وتشترك كلها في صفة واحدة هي أنها لا تجب الزكاة في عينها وإنما في ريعها وغلتها أو أرباحها.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 432 May 19, 2019
rihaishi makan beechnay kay baad aanay wali raqam par zakat ka hukum, Ruling of Zakat onamount which came / earned / got from sale of residential house

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.