resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: ساس کا اپنے مال میں سے بہو کی طرف سے زکوة ادا کرنے اور گزشتہ سالوں کی زکوٰۃ نکالنے کا حکم (32341-No)

سوال: مفتی صاحب! کیا میری ساس اپنے مال میں سے میری زکوۃ دے سکتی ہیں؟ نیز اگر پانچ سال کی زکوۃ میں کم علمی کی وجہ سے نہیں نکال پائی تو اس میں کیا حکم ہے؟

جواب: واضح رہے کہ آپ کی ساس آپ کی اجازت یا حکم سے اپنے مال میں سے آپ کی طرف سے زکوٰۃ ادا کرسکتی ہیں، البتہ اگر ادائیگی کے وقت انہوں نے آپ پر اس مال کے قرض ہونے کی صراحت کی ہو تو بعد میں اُنہیں اس رقم کی واپسی کا مطالبہ کرنے کا حق حاصل ہوگا۔
نیز اگر آپ گزشتہ پانچ سالوں میں صاحب نصاب تھیں اور آپ نے زکوة ادا نہیں کی تو اس کی وجہ سے آپ گناہگار ہوں گی اور گزشتہ سالوں کی زکوة ادا کرنا آپ پر لازم ہوگا، جس کا طریقہ یہ ہوگا کہ پہلے پورے مال کی ایک سال کی زکوٰۃ نکالی جائے، اس کے بعد جو رقم بچے اور وہ نصاب تک پہنچتی ہو، اس میں سے دوسرے سال کی زکوۃ نکالی جائے، اسی طرح دوسرے سال کی زکوٰۃ کی رقم نکالنے کے بعد بقیہ رقم اگر نصاب تک پہنچے تو اس میں سے تیسرے سال کی زکوٰۃ نکالی جائے، پانچ سالوں کی زکوٰۃ کا حساب اسی طریقے پر لگایا جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الفتاوى الهندية: (181،182/1،ط:دار الفکر)‏
رجل له ألف درهم لا مال له غيرها استأجر بها دارا عشر سنين لكل سنة مائة ‏فدفع الألف، ولم يسكنها حتى مضت السنون والدار في يد الآخر يزكي الآجر ‏في السنة الأولى عن تسعمائة، وفي الثانية عن ثمانمائة إلا زكاة السنة الأولى ثم ‏سقط لكل سنة زكاة مائة أخرى، وما وجب عليه بالسنين الماضية، ولا زكاة ‏على المستأجر في السنة الأولى والثانية بنقصان نصابه في الأولى وعدم تمامه في ‏الثانية ويزكي في الثالثة ثلثمائة ثم يزكي لكل سنة مائة أخرى، وما استفاد قبلها ‏إلا أنه يرفع عنه زكاة السنين الماضية.‏

وفیه ایضاً: (1/ 170،ط:دارالفکر)
وتجب ‌على ‌الفور ‌عند ‌تمام ‌الحول حتى يأثم بتأخيره من غير عذر، وفي رواية الرازي على التراخي حتى يأثم عند الموت، والأول أصح كذا في التهذيب.

بدائع الصنائع: (2/ 7،ط:دار الكتب العلمية )
وأما وجوب الزكاة فمتعلق بالنصاب إذ الواجب جزء من النصاب، واستحقاق جزء من النصاب يوجب النصاب إذ ‌المستحق ‌كالمصروف.

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat