عنوان: چچا اور پھوپھیوں کا بھتیجوں سے اپنے میراث کے حصہ کا مطالبہ کرنا (15818-No)

سوال: مفتی صاحب! باپ کی وفات کے بعد بڑے بھائی نے اپنے چھوٹے بھائی اور بہنوں میں باپ کی وراثت تقسیم نہیں کی اور اب بڑا بھائی خود بھی فوت ہوچکا ہے تو کیا اس صورت میں وہ بہنیں اور بھائی اپنے بھتیجوں سے وراثت کی تقسیم اور اپنے حق کا مطالبہ کرسکتے ہیں یا نہیں؟ از راہِ کرم شریعت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔ شکریہ

جواب: واضح رہے کہ اگر واقعتاً بڑے بھائی نے اپنے مرحوم والد کی میراث میں سے اپنے بھائی اور بہنوں کو ان کا شرعی حصہ نہیں دیا ہو تو اب مرحوم بھائی کے بھائی بہن بھتیجوں سے اپنے حصہ کا مطالبہ کرسکتے ہیں۔
بھتیجوں پر بھی لازم ہے کہ چچا اور پھوپھیوں کا جو حصہ بنتا ہے، وہ ان میں شریعت کے میراث کے قانون کے مطابق تقسیم کردیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

تکملة رد المحتار: (505/7، ط: سعید)
الإرث جبري لَا يسْقط بالإسقاط.

بدائع الصنائع: (57/7، ط: دار الكتب العلمية)
لأن الإرث إنما يجري في المتروك من ملك أو حق للمورث على ما قال «- عليه الصلاة والسلام - من ترك مالا أو حقا فهو لورثته» ولم يوجد شيء من ذلك فلا يورث ولا يجري فيه التداخل

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 62 Apr 16, 2024
chacha or phuphion ka bhatijon se apne miras ke hissay ka mutalba karna

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.