سوال:
ادارے کا ایک ملازم (جو کہ جامع مسجد میں ہی خادم ہے) اعتکاف کرنا چاہتا ہے، لیکن اس کو صرف پہلے چار دن (20 سے 24 رمضان المبارک) چھٹی نہ ملنے کی وجہ سے دن میں ایک یا دو بار اپنی بائیوٹک میٹرک اٹینڈنس لگانے کے لئے مسجد سے باہر آدھا کلو میٹر فاصلے پر جانا پڑتا ہے، اگر اٹینڈنس نہیں مارک کی جائے گی تو تنخواہ کٹے گی۔ نیز اس کے علاوہ دیگر (غیر ملازم) معتکفین بھی موجود ہیں تو ایسی صورت میں مذکور ملازم کے اعتکاف کے لیے کیا لائحہ عمل/ہدایات جاری کی جا سکتی ہیں۔
جواب: حاضری لگانے کے لیے اعتکاف سے نکلنا شرعی یا طبعی حاجت میں داخل نہیں ہے، لہٰذا سنت اعتکاف میں اس غرض سے مسجد سے باہر نکلنا درست نہیں ہے۔
نیز ایسے شخص کا حاضری لگاکر دوبارہ اعتکاف کے لیے مسجد میں آجانا اور کام نہ کرنا اپنے کام کے ساتھ بد دیانتی بھی ہے جو کہ شریعت میں جائز نہیں ہے، اس لیے ایسے شخص کو چاہیے کہ اگر اس کا سنت اعتکاف کرنے کا ارادہ ہو تو ادارے سے باقاعدہ چھٹی لے کر سنت اعتکاف کی نیت سے پورے دس دن مسجد میں اعتکاف کرے اور چھٹی نہ ملنے کی صورت میں ملازمت کے وقت کے بعد نفلی اعتکاف کی نیت سے مسجد میں بیٹھا جا سکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق: (350/1، ط: دار الكتاب الإسلامي)
(ولا يخرج منه إلا لحاجة شرعية كالجمعة أو طبيعية كالبول والغائط) لما روينا من الأثر عن عائشة - رضي الله عنها - ولما روي عنها أنها قالت «كان النبي - صلى الله عليه وسلم - لا يدخل البيت إلا لحاجة الإنسان إذا كان معتكفا» متفق عليه تريد البول والغائط.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی