سوال:
مفتی صاحب! رہنمائی فرمائیں کہ قربانی کے لیے جانور (بیل) اگر دو دانت کا نہیں ہوا ہو اور دو سال کا بھی پورا نہیں ہوا ہو، مگر دیکھنے میں دو سال کے جانور کے برابر یا اس سے بھی بڑا لگ رہا ہو تو کیا اس کی قربانی جائز ہے؟
جواب: شریعتِ مطہرہ میں بڑے جانور کی قربانی درست ہونے کے لیے ایک خاص عمر مقرر ہے، اس سے پہلے اس کی قربانی درست نہیں ہوتی۔
لہذا جو بیل دو سال کا نہ ہوا ہو، اگرچہ وہ جسامت کے اعتبار سے دو سال یا اس سے بڑا نظر آرہا ہو، اس کی قربانی جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (321/6، ط: دار الفکر)
(وصح الجذع) ذو ستة أشهر (من الضأن) إن كان بحيث لو خلط بالثنايا لا يمكن التمييز من بعد. (و) صح (الثني) فصاعدا من الثلاثة والثني (هو ابن خمس من الإبل، وحولين من البقر والجاموس، وحول من الشاة)
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی