سوال:
میری شادی کو تقریبا پچیس سال گزر چکے ہیں، میرا ایک بیٹا بھی ہے، میں اس کی شادی بہنوئی کی لڑکی سے کرنا چاہتا ہوں، مسئلہ یہ ہے کہ میری اہلیہ نے بہنوئی کی لڑکی کو دودھ پلایا تھا، پوچھنا ہی کیا میرے بیٹے کا نکاح بہنوئی کی لڑکی سے درست ہے؟
جواب: صورتِ مسئولہ میں چونکہ آپ کی اہلیہ نے بہنوئی کی لڑکی کو دودھ پلایا تھا، جس کی وجہ سے آپ کی اہلیہ اس لڑکی کی رضاعی ماں، آپ رضاعی باپ اور آپ کا بیٹا اس لڑکی کے لیے رضاعی بھائی بن چکا ہے، اور اسلام میں رضاعی بہن بھائی کا آپس میں نکاح جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیۃ: (343/1، ط: دار الفکر)
يحرم على الرضيع أبواه من الرضاع وأصولهما وفروعهما من النسب.... فالكل إخوة الرضيع وأخواته۔۔الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی