سوال:
مفتی صاحب! میری شادی کو دو سال ہوچکے ہیں، نکاح کے وقت میری بیوی کے لیے پچاس ہزار روپے مہر مؤجل مقرر ہوا تھا، جو مجھے ایک سال بعد ادا کرنا تھا، لیکن دو سال گزرنے کے باوجود ادا نہیں کرسکا، میری آمدنی پندرہ ہزار ہے، میں یک مشت مہر ادا کرنے کی استطاعت نہیں رکھتا ہوں، کیا میں مہر قسطوں میں ادا کر سکتا ہوں؟
جواب: واضح رہے کہ مہرِ مؤجل کے لیے جو میعاد مقرر کی گئی ہو، اس میعاد کے آنے پر شوہر کے ذمہ بیوی کو پورا پورا مہر ادا کرنا واجب ہوجاتا ہے، تاہم اگر یک مشت پورا مہر ادا کرنے کی شوہر میں استطاعت نہ ہو، تو بیوی کی رضامندی سے شوہر کے لیے تھوڑا تھوڑا کرکے قسطوں میں مہر ادا کرنا بھی جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیۃ: (318/1، ط: دار الفکر)
وإذا كان المهر مؤجلا أجلا معلوما فحل الأجل ليس لها أن تمنع نفسها لتستوفي المهر على أصل أبي حنيفة ومحمد - رحمهما الله تعالى -، كذا في البدائع۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی