سوال:
سوال یہ ہے کہ میرے شوہر کی یہ عادت ہے کہ وہ روزانہ سونے سے پہلے ایک کپ دودھ پیتے ہیں، ایک دفعہ انہوں نے آدھا کپ بچا دیا، تو میں نے ان کا بچا ہوا جھوٹا دودھ پی لیا، شوہر کا جھوٹا دودھ پینے سے رضاعت ثابت تو نہیں ہوتی ہے؟
جواب: رضاعت کا تعلق عورت کے دودھ کے ساتھ ہے، جب کہ کوئی بچہ یا بچی عورت کا دودھ مدتِ رضاعت میں پی لے، بیوی اگر شوہر کا بچا ہوا جھوٹا دودھ پی لے، تو اس سے رضاعت ثابت نہیں ہوتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (209/3، ط: دار الفکر)
باب الرضاع (هو) لغة بفتح وكسر: مص الثدي. وشرعا (مص من ثدي آدمية) ولو بكرا أو ميتة أو آيسة، وألحق بالمص الوجور والسعوط (في وقت مخصوص) هو (حولان ونصف عنده وحولان) فقط (عندهما وهو الأصح) فتح وبه يفتى كما في تصحيح القدوري عن العون۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی