سوال:
مفتی صاحب! میں نے ایک مہینے پہلے اپنے چھوٹے بھائی کی شادی کروائی ہے، شادی کا سارا خرچہ میں نے ہی اٹھایا ہے، اور چھوٹے بھائی کی بیوی کا مہر تیس ہزار روپے مقرر ہوا تھا، حدیث میں آتا ہے کہ بڑا بھائی باپ کی مانند ہوتا ہے، سوال یہ ہے کیا مہر کی ادائیگی میرے ذمہ واجب ہے یا چھوٹے بھائی کے ذمہ واجب ہے؟
جواب: بیوی کے مہر کی ادائیگی اس کے شوہر کے ذمہ واجب ہوتی ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں چھوٹے بھائی کی بیوی کا مہر چھوٹے بھائی کے ذمہ ہی واجب ہے، آپ کے ذمہ واجب نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
التفسير المظهري: (11/2- 12، ط: مکتبة الرشدیة)
ولما كان الصداق عطية من الله تعالى على النساء صارت فريضة وحقا لهن على الأزواج ونظرا الى هذا قال قتادة فريضة.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی