عنوان: کیا والد اور والدہ کی میراث کی تقسیم میں فرق ہے؟ (17004-No)

سوال: مفتی صاحب! کیا والد کی ملکیت اور والدہ کی ملکیت کی وراثت کے لئے شرعی قوانین یکساں ہیں یا ان میں فرق ہے؟ براہ کرم وضاحت فرمادیں۔

جواب: والد اور والدہ کی وراثت میں شرعی حکم یکساں ہے، اس میں کوئی فرق نہیں ہے، یعنی جس طرح والد کی میراث میں بیٹے کے دو حصے اور بیٹی کا ایک حصہ ہوتا ہے، اس اعتبار سے والدہ کی میراث میں بھی یہی حکم ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایة: 11)

يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلاَدِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنثَيَيْنِ ... الخ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 137 May 28, 2024
kia walid or walida ki miras ki taqseem mein farq hai?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.