عنوان: لڑکی کے نکاح کا وکیل اور گواہ کسے ہونا چاہیے؟ (1748-No)

سوال: نکاح میں لڑکی کا وکیل اور گواہ شریعت میں کسے ہونا چاہیے؟

جواب: بہتر یہ ہے کہ لڑکی سے نکاح کی اجازت لینے کا وکیل اور گواہ لڑکی کا محرم رشتہ دار مثلا: والد، چچا، بھائی اور دادا وغیرہ ہوں تو یہ مروت اور شرافت کے زیادہ قریب ہے، کیونکہ کسی نامحرم وکیل کا لڑکی کے پاس جاکر نکاح کی اجازت لینا نامناسب اور بے پردگی کا سبب ہے، تاہم کسی مجبوری کی وجہ سے اگرنامحرم کو نکاح کا وکیل اور گواہ بنا دیا گیا تو نکاح منعقد ہوجائے گا۔
البتہ نکاح کی اجازت کے بجائے اگر نامحرم کواس بات کا وکیل بنایا جائے کہ وہ مناسب رشتہ تلاش کرکے لڑکی کے والد کو بتائے، تو ایسے شخص کو وکیل بنانے کی اجازت ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النور، الایة: 30)
قُل لِّلْمُؤْمِنِيْنَ يَغُضُّوْا مِنْ اَبْصَارِهِمْ وَيَحْفَظُوْا فُرُوْجَهُمْ ذٰلِكَ اَزْكٰى لَهُمْ إِنَّ اللهَ خَبِيْرٌ بِمَا يَصْنَعُوْنَ o

سنن ابی داود: (288/1)
"عن عقبة بن عامر ؓ أن النبى -صلى الله عليه وسلم- قال لرجل أترضى أن أزوجك فلانة قال نعم. وقال للمرأة أترضين أن أزوجك فلانا . قالت نعم. فزوج أحدهما صاحبه ۔

مختصر القدوری: (ص: 171)
"کل عقد جاز أن یعقدہ الانسان بنفسہ جاز أن یؤکل بہ غیرہ ۔۔۔ وبعد أسطر ۔۔۔ومن شرط الوکالۃ أن یکون المؤکل ممن یملک التصرف ویلزمہ الاحکام".

الدر المختار: (96/3)
"( ويتولى طرفي النكاح واحد ) بإيجاب يقوم مقام القبول في خمس صور كأن كان وليا أو وكيلا من الجانبين ....الخ".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 591 Jul 05, 2019
larki kay nikkah ka wakeel or gawah kisay hona chahiye?, Who should be the lawyer and witness for the marriage of a girl?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.