عنوان: مقروض پر قربانی کا حکم(1796-No)

سوال: سوال اگر ایک شخص نے موجودہ سال کی زکوٰۃ ادا کی ہے اور اسی سال بقرہ عید کی قربانی کے لئے اگر اس کے پاس رقم نہیں ہے اور وہ مقروض بھی ہے تو کیا ایسی صورت میں وہ قربانی قرض لے کر کرے گا یا قربانی ہی نہیں کرے گا؟

جواب: واضح رہے کہ اگر مقروض شخص کے پاس رواں سال کے واجب الادا قرضوں کی رقم نکالنے کے بعد نصاب کے بقدر مال موجود ہو جو ضرورت سے زائد ہو تو ایسے شخص پر قربانی واجب ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الهندية: (292/5)

''ولو كان عليه دين بحيث لو صرف فيه نقص نصابه لا تجب'' ۔

کذا فی فتاوی بنوری تاؤن: (رقم الفتوی: 144112200053)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1816 Jul 16, 2019
maqrooz par qurbani ka hukum, Ruling on Sacrifice for Debtor

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Qurbani & Aqeeqa

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.