عنوان: لڑکی کا اپنے رضاعی والد کے رضاعی بھائی سے نکاح کا حکم(1826-No)

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید اور عمرو آپس میں سگے بھائی ہیں، جبکہ بکر ان دونوں یعنی (زید اور عمرو) کے دور کا چاچا ہے اور ان میں سے زید بکر کا رضاعی بیٹا بھی ہے ۔
اب مسئلہ یہ ہے کہ عمرو کی بیٹی ہوئی تو اسکی منگنی بکر(چاچا) کے بیٹے کے ساتھ کی، بعد میں یہ ہوا کہ زید کی بیوی نے عمرو کی بیٹی کو دودھ پلایا تو اس بنا پر یہ لڑکی زید کی رضاعی بیٹی بن گئی۔
اب شور یہ ہوا کہ دودھ پلانے سے عمرو کی بیٹی اور بکر کا بیٹا آپس میں محرم ہوگیے ہیں، لہٰذا انکا نکاح اب نہیں ہوسکتا، اسلئے کہ یہ لڑکی اب زید کی رضاعی بیٹی بن گئی ہے اور زید خود بکر کا رضاعی بیٹا ہے۔
وضاحت فرمایں ،دلائل کی روشنی میں ۔
جزاک اللہ

جواب: سوال میں مذکور صورت کے مطابق زید بکر کا رضاعی بیٹا ہے، ایسی صورت میں گویا بکر کا وہ بیٹا جو زید کا رضاعی بھائی ہے، وہ اپنی ہونے والی بیوی کا رضاعی چچا بن گیا۔
اور شرعا لڑکی کا اپنے رضاعی چچا کے ساتھ نکاح جائز نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح البخاری: (764/2)
"عن عمرة بنت عبد الرحمن، أن عائشة رضي الله عنها، زوج النبي صلى الله عليه وسلم، أخبرتها: أن رسول الله ﷺ كان عندها، وأنها سمعت صوت رجل يستأذن في بيت حفصة، قالت عائشة: فقلت: يا رسول الله، هذا رجل يستأذن في بيتك، قالت: فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:أراه فلانا لعم حفصة من الرضاعة، فقالت عائشة: لو كان فلان حيا - لعمها من الرضاعة - دخل علي؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:نعم، إن الرضاعة تحرم ما يحرم من الولادة۔
عن ابن عباسؓ قال: قيل للنبي صلى الله عليه وسلم: ألا تتزوج ابنة حمزة؟ قال: انها ابنة أخي من الرضاعة۔

سنن النسائی: (67/2)
" عن عائشۃ رضی الله عنھاعن النبی ﷺ قال :ماحرمتہ الولادۃ حرمہ الرضاع عن عائشۃ رضی الله عنھاعن النبی ﷺ قال:یحرم من الرضاع مایحرم من النسب".

رد المحتار: (215/3)
"وبيان ذلك أن الحديث دل على أن كل ما يحرم من النسب يحرم نظيره من الرضاع فيقال تحرم الأم نسبا فكذا تحرم الأم رضاعا وتحرم البنت نسبا فكذا تحرم البنت رضاعا وهكذا إلى آخر المحرمات النسبية فأم أخيك الشقيق أو لأم إنما تحرم لكونها أمك لا لكونها أم أخيك ولذا تحرم عليك ولو لم يكن لك أخ منها".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 950 Jul 22, 2019
larki / girl ka apney / apnay razai / razae walid ke / kay razai / razae bhai se / say nikah ka hokom / hokum, Ruling on marriage of a girl to the foster brother of her foster father

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.