عنوان: مرحومين کی طرف سے قربانی کا حکم(1889-No)

سوال: کیا ہم اپنے مرحوم ماں باپ کے نام پر قربانی کر سکتے ہیں؟

جواب: اپنے مرحومین کی طرف سے قربانی کرنا جائز ہے، اگر میت نے قربانی کرنے کی وصیت کی ہو، تو ہر ایک مرحوم کے لیے ایک حصہ رکھنا ہوگا اور اس کا گوشت فقراء پر صدقہ کرنا واجب ہے، خود کھانا جائز نہیں ہےاور اگر اپنی طرف سے نفلی قربانی کرکے اس کاثواب تمام مرحومین کو پہنچانا چاہے، تو یہ بھی درست ہے، اس صورت میں ایک حصہ کا ایصال ثواب کئی لوگوں کے لیے کیا جاسکتا ہے، اور گوشت کو خود بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
روایات سے ثابت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ایک قربانی کرکے اس کاثواب پوری امت کو بخشاتھا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (335/6)

(قَوْلُهُ وَعَنْ مَيِّتٍ) أَيْ لَوْ ضَحَّى عَنْ مَيِّتٍ وَارِثُهُ بِأَمْرِهِ أَلْزَمَهُ بِالتَّصَدُّقِ بِهَا وَعَدَمِ الْأَكْلِ مِنْهَا، وَإِنْ تَبَرَّعَ بِهَا عَنْهُ لَهُ الْأَكْلُ لِأَنَّهُ يَقَعُ عَلَى مِلْكِ الذَّابِحِ وَالثَّوَابُ لِلْمَيِّتِ،

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 3552 Aug 02, 2019
marhoomeen ki taraf say qurbani ka hukum, Ruling on sacrifice by the deceased

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Qurbani & Aqeeqa

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.