سوال:
کیا ہم اپنے مرحوم ماں باپ کے نام پر قربانی کر سکتے ہیں؟
جواب: اپنے مرحومین کی طرف سے قربانی کرنا جائز ہے، اگر میت نے قربانی کرنے کی وصیت کی ہو، تو ہر ایک مرحوم کے لیے ایک حصہ رکھنا ہوگا اور اس کا گوشت فقراء پر صدقہ کرنا واجب ہے، خود کھانا جائز نہیں ہےاور اگر اپنی طرف سے نفلی قربانی کرکے اس کاثواب تمام مرحومین کو پہنچانا چاہے، تو یہ بھی درست ہے، اس صورت میں ایک حصہ کا ایصال ثواب کئی لوگوں کے لیے کیا جاسکتا ہے، اور گوشت کو خود بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
روایات سے ثابت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ایک قربانی کرکے اس کاثواب پوری امت کو بخشاتھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (335/6)
(قَوْلُهُ وَعَنْ مَيِّتٍ) أَيْ لَوْ ضَحَّى عَنْ مَيِّتٍ وَارِثُهُ بِأَمْرِهِ أَلْزَمَهُ بِالتَّصَدُّقِ بِهَا وَعَدَمِ الْأَكْلِ مِنْهَا، وَإِنْ تَبَرَّعَ بِهَا عَنْهُ لَهُ الْأَكْلُ لِأَنَّهُ يَقَعُ عَلَى مِلْكِ الذَّابِحِ وَالثَّوَابُ لِلْمَيِّتِ،
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی