سوال:
السلام علیکم،
حضرت ! ہم تِین بھائی اور والد سب ایک گھر میں رہتے ہیں، قربانی کے لیے ایک گائے اور دنبے لیتے ہیں اور الحمداللہ ہر ایک کی طرف سے قربانی کرتے ہیں، باقی دو بھائی تو کچن میں بھی ابو کے ساتھ ہیں، لیکن میرا کچن علیحدہ ہے،
قربانی کے پیسے ہم اپنے حصے کے حساب سے دیتے ہیں
سوال یہ ہے عید پر ہم ایک جگہ ہی کھاتے ہیں ، اب گائے میں میرے دو حصے ہیں، باقی تین ابو کے اور دو بھائیوں کے ہیں،
سوال یہ کیا ایسی صورت میں بھی ہمیں گوشت وزن کر کے حصہ کرنا ہوگا یا نہیں ؟
کیوں کہ ہم ہر سال کچھ غریبوں میں کچھ رشتہ داروں میں تقسیم کے بَعْد کچھ خود کھا لیتے ہیں، کچھ ابو کے کچن میں استعمال ہوتا ہے، اور کچھ پیکٹ میں رکھ لیتا ہوں،
جواب مرحمت فرما دیں جزاک اللہ خیرا کثیرا
جواب: اگر تمام شرکاء ایک جگہ کھاتے ہوں، یا کھاتے تو الگ الگ جگہ پر ہوں، مگر تمام شرکاء اس بات پر راضی ہوں کہ گوشت تقسیم نہ کیاجائے، ایک جگہ پکایا جائے یا صدقہ کردیا جائے، تو یہ جائز ہے، اس صورت میں تقسیم کی ضرورت نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (317/6، ط: دار الفکر)
حتى لو اشترى لنفسه ولزوجته وأولاده الكبار بدنة ولم يقسموها تجزيهم أو لا، والظاهر أنها لا تشترط لأن المقصود منها الإراقة وقد حصلت.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی