سوال:
میں نے قسم کا کفارہ ادا کرنا ہے، میرے گاؤں میں ایک عورت ہے، اس کے تین بیٹے ہیں، اس کا خاوند اس دنیا میں نہیں ہے، اس کے دو بیٹوں کو جب کام مل جائے تو کام کرتے ہیں، کبھی کام چھوٹ جاتا ہے، آپ رہنمائی فرمادیں کہ کیا اس عورت کو قسم کا کفارہ دے سکتا ہوں؟ میں کفارہ قیمت کی صورت میں دینا چاہتا ہوں، کس طرح اور کتنی دوں؟ اس کی بھی وضاحت فرمادیں۔
اسی طرح ایک آدمی موچی ہے، وہ اپنے پیسوں کی صرف سگریٹ پیتا ہے، اس کا آگے پیچھے کوئی نہیں ہے، وہ ایک سال سے ہمارے پاس رہ رہا ہے، کیا اس کو بھی کفارہ ادا کر سکتا ہوں؟
جواب: قسم کا کفارہ نقد رقم کی صورت میں ادا کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ آپ دس مسکینوں کو دو وقت کے کھانے (پونے دو کلو گندم) کی قیمت کے برابر رقم دے دیں۔
پوچھی گئی صورت میں اگر مذکورہ خاتون اور موچی مستحقِ زکوة ہیں تو ان کو قسم کا کفارہ دیا جاسکتا ہے، البتہ یہاں اس بات کا خیال رہے کہ ایک ہی مسکین کو ساری رقم ایک ہی دن دینے سے کفارہ ادا نہیں ہوگا، بلکہ دس دنوں تک روزانہ اس کو پونے دو کلو گندم کی قیمت کے برابر رقم دینی ہوگی، اسی طرح اگر دو مسکینوں کو دینے کا ارادہ ہو تو پھر پانچ دنوں تک دونوں کو الگ الگ پونے دو کلو گندم کی قیمت کے برابر رقم دینے سے قسم کا کفارہ ادا ہو جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (المائدة، الایة: 89)
لاَ يُؤَاخِذُكُمُ اللّهُ بِاللَّغْوِ فِي أَيْمَانِكُمْ وَلَكِن يُؤَاخِذُكُم بِمَا عَقَّدتُّمُ الْأَيْمَانَ فَكَفَّارَتُهُ إِطْعَامُ عَشَرَةِ مَسَاكِينَ مِنْ أَوْسَطِ مَا تُطْعِمُونَ أَهْلِيكُمْ أَوْ كِسْوَتُهُمْ أَوْ تَحْرِيرُ رَقَبَةٍ فَمَن لَّمْ يَجِدْ فَصِيَامُ ثَلاَثَةِ أَيَّامٍ ذَلِكَ كَفَّارَةُ أَيْمَانِكُمْ إِذَا حَلَفْتُمْ وَاحْفَظُواْ أَيْمَانَكُمْ كَذَلِكَ يُبَيِّنُ اللّهُ لَكُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ O
الدر المختار: (480/3، ط: دار الفکر)
(ولو أباحه كل الطعام في يوم واحد دفعة أجزأ عن يومه ذلك فقط) اتفاقا (وكذا إذا ملكه الطعام بدفعات في يوم واحد على الأصح) ذكره الزيلعي، لفقد التعدد حقيقة وحكما.
رد المحتار: (339/2، ط: دار الفکر)
(قوله: أي مصرف الزكاة والعشر)۔۔۔۔۔وهو مصرف أيضا لصدقة الفطر والكفارة والنذر وغير ذلك من الصدقات الواجبة.
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی