سوال:
میرے والد صاحب کا انتقال ہو گیا ہے، میراث تقسیم ہونا باقی ہے، معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا بہن کی والد مرحوم کی میراث میں ملنے والے حصہ سے شادی کرواسکتے ہیں؟
جواب: واضح رہے کہ اگر بہن اس بات پر بخوشی راضی ہو کہ اس کی شادی میں ہونے والے اخراجات اس کو ملنے والے میراث کے حصے سے کرلیے جائیں اور بقیہ حصہ اس کو دے دیا جائے تو ایسا کرسکتے ہیں اور اگر وہ اس بات پر راضی نہ ہو تو اس کی شادی کے اخراجات کو اس کے حصے سے نہیں کاٹا جا سکتا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوی الھندیة: (کتاب الشرکة، 301/2، ط: دار الفکر)
ولا يجوز لأحدهما أن يتصرف في نصيب الآخر إلا بأمره، وكل واحد منهما كالأجنبي في نصيب صاحبه.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی