سوال:
بچے کے لیے "عبدالحنان" اور "محمّد ہشام" میں سے زیادہ بہتر اور اچھا نام کون سا ہے؟ نیز معنی بھی بتا دیں۔
جواب: حَنَّان (حاء زبر، نونِ مشدد، اور نونِ آخر کے سکون کے ساتھ) "رحم اور بے حد مہربان" کے معنیٰ میں آتا ہے، یہ اللہ تعالیٰ کے صفاتی ناموں میں سے ایک نام ہے، اور ہشام (ہاء زیر، شین زبر اور میم کے سکون کے ساتھ) "سخاوت" کے معنی میں آتا ہے۔
احادیث مبارکہ کی روشنی میں بچے کے لیے وہ نام رکھنا زیادہ بہتر ہے جس میں عبدیت کی نسبت اللہ تعالیٰ کے اسمائے حسنیٰ میں سے کسی نام کی طرف کی گئی ہو، سوال میں ذکر کردہ دونوں ناموں (عبد الحنان اور محمد ہشام) میں سے "عبد الحنان" (Abdul Hannaan)میں چونکہ عبدیت کی نسبت اللہ تعالیٰ کے نام "الحنان" کی طرف ہے، لہذا بچے کے لیے یہ نام رکھنا ہشام (Hishaam) نام رکھنے سے زیادہ بہتر ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحيح مسلم: (رقم الحديث: 2132، 1682/3، ط: دار إحياء التراث العربي)
عن ابن عمر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم (إن أحب أسمائكم إلى الله عبد الله وعبد الرحمن).
رد المحتار: (417/6، ط: دار الفكر)
وقال أيضا في موضع آخر: ويلحق بهذين الاسمين أي عبد الله و عبد الرحمن ما كان مثلهما كعبد الرحيم وعبد الملك.
القاموس الوحید: (ص: 385، ط: ادارہ اسلامیات، لاہور)
الحنان: رحم و بے حد مہربان، اللہ تعالیٰ کی صفات میں سے ایک صفت۔
و فیه ایضاً: (ص: 1766)
هشام: سخاوت
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی