سوال:
مفتی صاحب! کیا بچی کا پورا نام سیدہ برینا ایمن رکھا جا سکتا ہے؟
جواب: مختلف عربی اور اردو لغات میں تلاش کے باوجود "برینا" کا لفظ نہیں مل سکا، البتہ "ایمن" (ہمزہ زبر، یاء ساکن، میم زبر اور نون کے سکون کے ساتھ) برکت کے معنی میں آتا ہے، لیکن چونکہ یہ مذکر کا صیغہ ہے، اس لیے لڑکی کے نام کے لیے اس کا استعمال درست نہیں ہے، لہذا سوال میں ذکر کردہ نام کے بجائے بچی کا نام ازواج مطہرات یا دیگر صحابیات رضی اللہ عنہن کے ناموں میں سے کسی کے نام پر یا کسی اور اچھے معنیٰ والے نام پر رکھ لیا جائے۔
واضح رہے کہ عرف میں "سیدہ" کا استعمال اہلِ سادات کی عورتوں کے لیے کیا جاتا ہے، لہذا جو بچی اہلِ سادات میں سے نہیں ہے، اس کے نام کے ساتھ "سیدہ" کا استعمال نہ کیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
المعجم الوسیط: (1066/2، ط: دار الدعوۃ)
(ييمن) يمنا وميمنة كان مباركا عليهم والله فلانا يمنا جعله مباركا فهو ميمون۔۔۔۔(الأيمن) من يصنع بيمناه وخلاف الأيسر وهو جانب اليمين أو ما في ذلك الجانب وهي يمناء والميمون ذو اليمن والبركة (ج) أيامن ويمن.
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی