سوال:
ہمارے علاقے میں مشھور ہے کہ بیوی کے مرنے کے بعد شوھر اسکا چہرہ نہیں دیکھ سکتا، اسکے جنازے کو کندھا نہیں دے سکتا، قبر میں نہیں اتار سکتا، یہ باتیں کس حد تک درست ہیں؟ کیا شریعت میں اسکا کوئی تصور ہے؟
جواب: شوہر کا اپنی بیوی کی وفات کے بعد اس کا چہرہ دیکھنا جائز ہے، اس کے جنازے کو کاندھا بھی دے سکتا ہے، قبر میں اتارنے کے لیے عورت کے محرم رشتہ دار ناکافی ہوں، تو بجائے کسی غیر محرم کے، شوہر اپنی بیوی کی میت کو قبر میں بھی اتار سکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح: (باب احکام الجنائز، ص: 572، ط: دار الکتاب)
"ولایمنع من النظر الیھا فی الاصح".
الھندیۃ: (الباب الحادی و العشرون فی الجنائز، الفصل السادس فی القبر و الدفن، 166/1)
"ذوالرحم المحرم اولی بادخال المرأۃ من غیرہم کذا فی الجوہرۃ النیرۃ ،وکذا ذوالرحم غیر المحرم اولی من الاجنبی فان لم یکن فلا بأس للاجانب وضعہا کذا فی البحر الرائق".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی