عنوان: بچہ گود لینے کا حکم(1977-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب !
سوال ہے کہ اگر بندہ صاحب اولاد نا ہو اور کسی سےبچی یا بچہ لے اسلام میں ٹھیک ہے یا نہیں؟

جواب: کسی کے بچے کو اس کی اجازت سے گود لے کر پالنا شرعاً جائز ہے، البتہ اس بچے کا نسب اس کے حقیقی والد سے ثابت ہوگا، لہذا پالنے والے کا بچے کے نسب میں اپنا نام لکھنا، سخت گناہ ہے۔
البتہ بطورِ سرپرست اپنا نام لکھ سکتے ہیں۔
نیز لے پالک، گود لینے والے کا شرعا وارث نہیں ہوتاہے، لہذا وراثت میں اس کا حصہ بھی نہیں ہوگا ، بلکہ وہ اپنے حقیقی والدین کی طرف سے ملنے والی میراث کا حق دار ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (الأحزاب، الایة: 5)

اُدْعُوْھُمْ لِاٰبَائِہِمْ هُوَ اَقْسَطُ عِنْدَ اللّٰہِ․....الخ
 
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 638 Aug 23, 2019
bacha goud lene ka hukum, Ruling / Order to adopt a child

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.