سوال:
کل امام مسجد صاحب کو خطبے میں کہتے سنا کہ اگر آپ کا گاۓ میں ایک حصہ اور ایک بکرے کی بھی قربانی ہے تو آپ گائے کا سارا گوشت تقسیم کر کے بکرے کا سارا گوشت رکھ سکتے ہیں۔
مہربانی فرما کر وضاحت فرما دیں۔
جواب: واضح رہے کہ امام صاحب کا کہنا درست نہیں ہے، بلکہ جتنی بھی قربانیاں کی جائیں، ہر ایک قربانی میں افضل یہ ہے کہ قربانی کے گوشت کے تین حصے کیے جائیں، ایک حصہ فقیروں میں تقسیم کر دیا جائے، دوسرا حصہ دوست احباب اور رشتہ داروں کو دے دیاجائے اور تیسرا حصہ خود اپنے استعمال میں لایاجائے، البتہ اگر کوئی سارا گوشت خود رکھنا چاہے تو اس کی بھی گنجائش ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
ردا لمحتار: (کتاب الاضحیة، 328/6، ط: دار الفکر)
(قوله وندب إلخ) قال في البدائع: والأفضل أن يتصدق بالثلث ويتخذ الثلث ضيافة لأقربائه وأصدقائه ويدخر الثلث؛ ويستحب أن يأكل منها، ولو حبس الكل لنفسه جاز لأن القربة في الإراقة والتصدق باللحم تطوع (قوله وندب تركه) أي ترك التصدق المفهوم من السياق۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی