عنوان: حدودِ حرم کی تعیین من جانب اللہ ہے (20235-No)

سوال: السلام علیکم مفتی صاحب! حرم کی حدود کس نے متعین کری ہیں اور کیا یہ حدود مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ دونوں کے لئے ہیں؟
برائے مہربانی اس سوال کا جواب عنایت فرمائیں۔ جزاک اللہ خیر

جواب: واضح رہے کہ حدودِ حرم کو سب سے پہلے حضرت ابراہیم علیہ الصلاۃ والسلام نے اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق مقرر فرمایا تھا، جس کے بعد دورِ نبوی علیہ الصلاۃ والسلام اور اس کے علاوہ مختلف ادوار میں اس کی تجدید ہوتی رہی ہے، اور یہ حدود صرف مکہ مکرمہ میں واقع حرمِ مکی کے ساتھ خاص ہے، البتہ بعض روایات میں جناب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے مدینہ منورہ کے حدود کی تعیین کا بھی ذکر ملتا ہے، چنانچہ صحیح بخاری میں حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جبل عائر سے لے کر جبلِ ثور تک (جبلِ ثور، جبلِ احد کے دامن میں واقع ایک چھوٹی سی پہاڑی کا نام ہے اور یہ مکہ مکرمہ میں واقع جبلِ ثور سے الگ ہے) مدینہ منورہ کا حرم ہے۔ (صحیح بخاری، حدیث نمبر: 1870)
البتہ احکامات کے اعتبار سے مدینہ منورہ کی حدود حدودِ حرم کی طرح نہیں ہے، بلکہ دونوں میں فرق ہے، چنانچہ حدودِ حرم میں جانور پکڑنا اور اس کے درختوں کو کاٹنا جائز نہیں ہے، لیکن مدینہ منورہ کی حدود میں اس کی اجازت ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحيح البخاري: (رقم الحدیث: 1870، 20/3، ط: دار طوق النجاة)
عن علي رضي الله عنه قال: «ما عندنا شيء إلا كتاب الله وهذه الصحيفة عن النبي صلى الله عليه وسلم: المدينة حرم، ما بين عائر إلى كذا، من أحدث فيها حدثا، أو آوى محدثا، فعليه لعنة الله والملائكة والناس أجمعين، لا يقبل منه صرف ولا عدل، وقال: ذمة المسلمين واحدة، فمن أخفر مسلما فعليه لعنة الله والملائكة والناس أجمعين، لا يقبل منه صرف ولا عدل، ومن تولى قوما بغير إذن مواليه، فعليه لعنة الله والملائكة والناس أجمعين، لا يقبل منه صرف ولا عدل.

مصنف عبد الرزاق: (رقم الحدیث: 8864, 525/5، ط: المجلس العلمي الهند)
عن محمد بن الأسود أنه أخبره، أن إبراهيم النبي صلى الله عليه وسلم هو أول من نصب أنصاب الحرم، وأشار له جبريل إلى مواضعها. قال ابن جريج، وأخبرني عنه أيضا،ن النبي صلى الله عليه وسلم أمر يوم الفتح تميم بن أسد جد عبد الرحمن بن المطلب بن تميم فجددها
عن يحيى بن عبد الرحمن بن حاطب، عن أبيه، قال: لما ولي عثمان، ضي الله عنه-بعث على الحج عبد الرحمن بن عوف -رضي الله عنه-وأمره أن يجدد أنصاب الحرم، فبعث عبد الرحمن بن عوف، ضي الله عنه-حويطب بن عبد العزى، وعبد الرحمن بن أزهر، ونفرا من قريش، فكانوا يجددون أنصاب الحرم في كل سنة. فلما ولي معاوية، رضي الله عنه-كتب إلى والي مكة فأمره بتجديد أنصاب الحرم.

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 232 Sep 02, 2024
hudood e haram ka tayyun min janibillah hai

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Hajj (Pilgrimage) & Umrah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.