سوال:
مفتی صاحب! میرے بھائی کی تین بیٹیاں ہیں اور ایک بیٹا ہے، اس نے اس سے پہلے بیٹیوں کا عقیقہ نہیں کیا ہے، بیٹا بھی ابھی تقریباً پانچ سے چھ ماہ کا ہو گیا ہے، اب وہ عقیقے کے طور پہ ایک ہی بڑا جانور ذبح کرنا چاہتا ہے تو کیا اس طرح تمام بچوں کا عقیقہ ہو جائے گا؟
جواب: واضح رہے کہ اگر کسی وجہ سے ساتویں، چودہویں یا اکیسویں دن عقیقہ نہ کر سکے ہوں تو بعد میں کسی بھی وقت عقیقہ کیا جا سکتا ہے، البتہ ساتویں دن کے بعد جب بھی عقیقہ کرنا ہو تو بہتر یہ ہے کہ پیدائش سے ساتویں دن کی رعایت کرکے عقیقہ کر لیا جائے۔
نیز ایک بڑے جانور کو تین لڑکیوں اور ایک لڑکے کے عقیقہ کے لیے ذبح کیا جاسکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
اعلاء السنن: (117/17، ط: ادارۃ القرآن)
وانها إن لم تذبح في السابع ذبحت في الرابع عشر وإلا ففي الحادي والعشرين، ثم هکذا في الأسابيع
شرح الزرکشی علی المختصر الشرقی: (52/7، ط: دار العبیکان)
فإن تجاوز إحدى وعشرين ففيه احتمالان: (أحدهما) يستحب في كل سابع، فيذبح في ثمانية وعشرين، ثم في خمس وثلاثين، وعلى هذا قياسا على ما تقدم. (والثاني): يفعل في كل وقت، لأن هذا قضاء، فلم يتوقت كقضاء الأضحية وغيرها
اعلاء السنن: (119/17، ط: ادارۃ القرآن)
و لو ذبح بدنة او بقرۃ من سبعة اولاد او اشترک فیھا جماعة جاز
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی