سوال:
مفتی صاحب! کیا لڑکی کا نام ارحمین رکھ سکتے کیا نہیں؟ اگر رکھ سکتے ہیں تو اس کا مطلب بتادیں۔
جواب: "ارحمین" (Arhameen)عربی قواعد کے اعتبار سے جمع مذکر کے لیے استعمال ہوتا ہے، جو "زیادہ رحم کرنے والے کئی مرد" کے معنی میں آتا ہے، لہذا بچی کے لیے یہ نام رکھنا درست نہیں ہے، اس لیے اس کے بجائے بچی کا نام ازواج مطہرات یا دیگر صحابیات رضی اللہ عنہن کے ناموں میں سے کسی کے نام پر یا کسی اور اچھے معنیٰ والے نام پر رکھ لیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن أبي داؤد: (رقم الحديث: 4948، 303/7، ط: دار الرسالة العالمية)
عن عبد الله بن أبي زكريا عن أبي الدرداء، قال: قال رسول الله -صلى الله عليه وسلم، إنكم تدعون يوم القيامة باسمائكم وأسماء آبائكم، فاحسنوا أسماءكم
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی