عنوان: نکاح کے بعد رخصتی میں تاخیر کرنا(2034-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! ایک سوال ہے کہ ایک لڑکا ایک لڑکی سے نکاح کرتا ہے، لیکن رخصتی کیلئے ۲ سال کا وقت مانگتا ہے گھر کی وجہ سے، اور اس درمیان وہ ساتھ میں گھومتے پھرتے بھی رہتے ہیں تو شریعت میں اس چیز کی کیا اہمیت ہے اور کیا ایسا کرنا درست ہے ؟ نکاح کے بعد گھر کی وجہ سے یا کسی اور وجہ سے رخصتی میں اتنا وقت مانگنا ٹھیک ہے ؟ اور کن شرائط پر ایسا کرنا درست ہے ؟
اس کی تفصیل چاہتا ہوں۔
جزاک اللہ

جواب: نکاح کے بعد بغیر کسی عذر کے رخصتی میں تاخیر کرنا مناسب نہیں ہے، البتہ کوئی عذر ہو جیسا کہ آپ نے سوال میں ذکر کیا ہے، تو تاخیر کی گنجائش ہے۔
واضح رہے کہ نکاح ہوجانے کے  بعد اپنی منکوحہ سے ملنا، اس سے باتیں کرنا اور اس کے ساتھ گھومنا پھرنا شرعاً جائز ہے،
البتہ رخصتی سے قبل ایک دوسرے سے ملنا اخلاقاً اور معاشرةً ناپسندیدہ ہے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا کی رخصتی نکاح کے دو سال بعد ہوئی تھی۔ حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ رخصتی سے قبل اگر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر اسی گلی سے ہوتا جس میں، میں موجود ہوتی تو میں وہاں سے چھپ جاتی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

سنن الترمذی: (أبواب الصلاة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، باب الوقت الأول من الفضل)
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْجُهَنِيِّ ، عَنْمُحَمَّدِ بْنِ عُمَرَ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ ، عَنْأَبِيهِ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ : " يَا عَلِيُّ، ثَلَاثٌ لَا تُؤَخِّرْهَا : الصَّلَاةُ إِذَا آنَتْ، وَالْجَنَازَةُ إِذَا حَضَرَتْ، وَالْأَيِّمُ إِذَا وَجَدْتَ لَهَا كُفُؤًا ").

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1839 Sep 01, 2019
nikah/rukhsati/takheer, delay in rukhsti after nikah

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.