سوال:
حضرت ! گھٹی کا طریقہ اور حکم کیا ہے؟ اور کس کے ہاتھ سے پلوانی چاہیے؟
جواب: واضح رہے کہ تحنیک (گھٹی) ایک سنت عمل ہے اور اس کا طریقہ یہ ہے کہ کسی نیک، صالح، متبع سنت شخص کے منہ میں چبائی ہوئی کھجور یا اس کے لعاب میں ملی ہوئی کوئی بھی میٹھی چیز مثلاً شہد وغیرہ بچے کے منہ میں ڈال کر اس کے تالو پر مل دی جائے، تاکہ یہ لعاب اس بچے کے پیٹ میں چلا جائے اور اس طرح اس نیک آدمی کی نیکی کے اثرات اس بچے کے اندر منتقل ہوجائیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحیح البخاري: (کتاب العقیقہ)
عن ابي موسي قال:وُلِدَ لِي غُلَامٌ فَاَتَيْتُ بِهِ النَّبِيَّ فَسَمَّاهُ إِبْرَاهِيمَ فَحَنَّکَهُ بِتَمْرَ وَدَعَا لَهُ بِالْبَرَکَةِ وَدَفَعَهُ إِلَيَّ. وَکَانَ اَکْبَرَ وَلَدِ اَبِي مُوسَی
ترجمہ:
حضرت ابو موسی اشعری اپنے بیٹے کی گھٹی دینے کا واقعہ یوں بیان فرماتے ہیں:’’میرے ہاں لڑکا پیدا ہوا تو میں اسے لے کر نبی اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر ہوا۔ آپ نے اس کا نام ابراہیم رکھا، اس کو کھجور کی گھٹی دی، اس کے لئے برکت کی دعا کی اور مجھے واپس دے دیا۔ یہ حضرت ابو موسی کا سب سے بڑا لڑکا تھا۔‘‘
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی