سوال:
مفتی صاحب! جس شخص کو مرگی، ہائی بلڈپریشر اور شوگر ہو اور وہ اس حالت میں تین طلاقیں دے دے تو کیا اس کی دی ہوئی طلاقیں واقع ہوجائیں گی؟
جواب: واضح رہے کہ اگر مرگی، ہائی بلڈ پریشر اور شوگر کا مریض اپنے ہوش و حواس میں بیوی کو طلاق دے دے تو اس کی طلاق واقع ہو جاتی ہے۔
البتہ اگر سائل کو ان امراض کی وجہ سے غصے کی کوئی ایسی خاص کیفیت پیدا ہوگئی ہو، جس کی وجہ سے طلاق کے وقوع میں اسے شک و شبہ ہو تو طلاق دیتے وقت مریض کے غصے کی حالت، غصے کی وجہ سے اس کے قول و فعل اور عقل و شعور پر اثر اور طلاق کے الفاظ وضاحت سے لکھ کر دوبارہ سوال بھیجیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (230/3، ط: دار الفكر)
(قوله وأهله زوج عاقل إلخ) احترز بالزوج عن سيد العبد ووالده الصغير، وبالعاقل ولو حكما عن المجنون والمعتوه والمدهوش والمبرسم والمغمى عليه، بخلاف السكران مضطرا أو مكرها، وبالبالغ عن الصبي ولو مراهقا، وبالمستيقظ عن النائم. وأفاد أنه لا يشترط كونه مسلما صحيحا طائعا عامدا فيقع طلاق العبد والسكران بسبب محظور والكافر والمريض والمكره والهازل والمخطئ كما سيأتي.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی