سوال:
مفتی صاحب! تیمم کن چیزوں سے ٹوٹ جاتا ہے؟
جواب: مندرجہ ذیل چیزوں سے تیمم ٹوٹ جاتا ہے:
1) تیمم ان تمام چیزوں سے ٹوٹ جاتا ہے جن سے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔
2) جس عذر کی وجہ سے تیمم کیا گیا تھا، جب وہ عذر ختم ہو جائے اور پانی کے استعمال پر قدرت حاصل ہو جائے تو اس سے بھی تیمم ٹوٹ جاتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (ص:39، ط: دارالکتب العلمیة، بیروت)
(وناقضه ناقض الاصل) ولو غسلا، فلو تيمم للجنابة ثم أحدث صار محدثا لا جنبا، فيتوضأ وينزع خفيه ثم بعده يمسح عليه ما لم يمر بالماء،
ف مع في عبارة صدر الشريعة بمعنى بعد كما في - إن مع العسر يسرا - فافهم. (وقدرة ماءة) ولو إباحة في صلاة (كاف لطهره) ولو مرة مرة (فضل عن حاجته) كعطش وعجن۔۔۔۔الخ۔
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی