سوال:
مفتی صاحب! وضو کرنے کی فضیلت بیان فرمادیں۔
جواب: احادیث مبارکہ میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اچھی طرح وضو کرنے کے بہت سے فضائل بیان فرمائے ہیں:
1) حدیث شریف کے مطابق جب آدمی وضو کرتا ہے تو وضو کرنے سے اس کے گناہ جھڑتے ہیں، ایک حدیث شریف میں "رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جب بندہ مسلمان یا (فرمایا) مومن وضو کرتا ہے اور اپنے چہرے کو دھوتا ہے تو اس کے چہرے کے گناہ جھڑ جاتے ہیں جو اس نے آنکھوں سے کئے ہوں، پانی کے ساتھ یا پانی کے آخری قطرے کے ساتھ، اور جب وہ اپنے دونوں ہاتھوں کو دھوتا ہے تو اس کے ہاتھوں کے گناہ جو انہوں نے کسی چیز کو پکڑ کر کئے ہوں جھڑ جاتے ہیں پانی کے ساتھ یا پانی کے آخری قطرے کے ساتھ، اور جب وہ اپنے پاؤں کو دھوتا ہے تو پاؤں جن گناہوں کی طرف چل کر گئے ہوں وہ گناہ پانی کے ساتھ یا پانی کے آخری قطرے کے ساتھ نکل جاتے ہیں، یہاں تک کہ وہ گناہوں سے صاف ستھرا ہو کر نکل آتا ہے۔ (صحیح مسلم، حدیث نمبر: 577)
2) ایک دوسری حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اچھی طرح وضو کرنے والے کو جنت میں داخلے کی خوشخبری سنائی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:"جو شخص وضو کرے اور اچھی طرح وضو کرے، پھر کہے أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ تو اس کے لئے جنت کے آٹھوں دروازے کھل جاتے ہیں، ان میں سے جس سے چاہے داخل ہوجائے۔ (صحیح مسلم، حدیث نمبر: 234)"
مذکورہ بالا احادیث سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ کامل طریقہ کے مطابق وضو کرنا آدمی کے گناہوں کی معافی اور جنت میں داخلہ کا سبب ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الصحیح لمسلم: (رقم الحدیث : 577)
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا تَوَضَّأَ الْعَبْدُ الْمُسْلِمُ أَوْ الْمُؤْمِنُ فَغَسَلَ وَجْهَهُ خَرَجَ مِنْ وَجْهِهِ کُلُّ خَطِيئَةٍ نَظَرَ إِلَيْهَا بِعَيْنَيْهِ مَعَ الْمَائِ أَوْ مَعَ آخِرِ قَطْرِ الْمَائِ فَإِذَا غَسَلَ يَدَيْهِ خَرَجَ مِنْ يَدَيْهِ کُلُّ خَطِيئَةٍ کَانَ بَطَشَتْهَا يَدَاهُ مَعَ الْمَائِ أَوْ مَعَ آخِرِ قَطْرِ الْمَائِ فَإِذَا غَسَلَ رِجْلَيْهِ خَرَجَتْ کُلُّ خَطِيئَةٍ مَشَتْهَا رِجْلَاهُ مَعَ الْمَائِ أَوْ مَعَ آخِرِ قَطْرِ الْمَائِ حَتَّی يَخْرُجَ نَقِيًّا مِنْ الذُّنُوبِ۔
الصحیح للمسلم: (الرقم الحدیث : 234)
عن عمر بن الخطاب رضی الله عنه قال : قال رسول الله ﷺ :"ما منكم من أحد يتوضأ فيبلغ (أو فيسبغ) الوضوء ثم يقول: أشهد أن لا إله إلا الله وأن محمدا عبد الله ورسوله، إلا فتحت له أبواب الجنة الثمانية، يدخل من أيها شاء."
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی